ساتھ ہونا بھی ترا جھوٹا دلاسا ہے مجھے
ساتھ ہونا بھی ترا جھوٹا دلاسا ہے مجھے
میں سمجھتا ہوں کہ لفظوں سے بہلنا ہے مجھے
کیوں سنبھالوں جو یہ کہتے ہو سنبھالو خود کو
جب ترا غیر کا ہونا بھی گوارا ہے مجھے
تو اترتا ہی نہیں دل سے ابھی تک میرے
تو نے کس طرح خدا جانے بھلایا ہے مجھے
اب نہیں سوچ زمانے کی بھلے جو سوچے
اب تو دیوار سے غم تیرا لگاتا ہے مجھے
دم ہی لینے نہ دیا مجھ کو تری چاہت نے
در بہ در ساتھ یوں ہی اپنے چلایا ہے مجھے
دیکھتا ہوں میں کئی اڑتے پرندے دن بھر
شام ہوتی ہے تو پھر پنجرہ ستاتا ہے مجھے
جب بھی آئے گی بہاروں پہ جوانی رامزؔ
تیری یادوں میں گلابوں سا بکھرنا ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.