ساتھ مہر و خلوص و الفت ہے
ساتھ مہر و خلوص و الفت ہے
میرے اسلاف کی امانت ہے
ایک اک لمحہ بیش قیمت ہے
صرف احساس کی ضرورت ہے
بیٹیوں کا وجود رحمت ہے
ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہے
ڈالی ڈالی خزاں رسیدہ ہے
بے ثمر نخل آدمیت ہے
ایک جانب تضاد قول و عمل
اک طرف منصب شہادت ہے
ہر زمانہ مرا وجود شناس
ہر صدی پر مری حکومت ہے
متحد ہو تو سانس لو گے پھر
تفرقہ زہر ہے ہلاکت ہے
تم جو حنفیؔ خدا کو بھول گئے
بس اسی کا وبال ذلت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.