Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساتھیو جو عہد باندھا ہے اسے توڑا نہ جائے

مبین مرزا

ساتھیو جو عہد باندھا ہے اسے توڑا نہ جائے

مبین مرزا

MORE BYمبین مرزا

    ساتھیو جو عہد باندھا ہے اسے توڑا نہ جائے

    جسم میں جب تک لہو سے معرکہ ہارا نہ جائے

    عہد ماضی میں بھی ہے کوہ ندا جیسا طلسم

    یہ بھی وہ آواز ہے مڑ کر جسے دیکھا نہ جائے

    اس قدر راس آ گئی ہیں ذات کی ویرانیاں

    خود یہ خواہش ہو رہی ہے دل کا سناٹا نہ جائے

    اس سے آگے واپسی کا راستہ کوئی نہیں

    جو یہاں سے لوٹنا چاہے اسے روکا نہ جائے

    جس سے دل وابستہ ہو بے انتہا شدت کے ساتھ

    بھول کر بھی اس تعلق کو کبھی پرکھا نہ جائے

    یاد اس کی پھر کہیں برسوں نہ آئے اس کے بعد

    اتنا جی بھر کے بھی آج اس کے لیے رویا نہ جائے

    میرے دکھ سکھ میرے اندر زندہ ہیں سب کی طرح

    شہر کے لوگوں سے مجھ کو مختلف سمجھا نہ جائے

    مأخذ :
    • کتاب : Tabani (Pg. 37)
    • Author : Mubeen Mirza
    • مطبع : Academy Bazyaft (2015)
    • اشاعت : 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے