ساتوں رنگ کھلا نہیں پائے ہم بھی تو
ساتوں رنگ کھلا نہیں پائے ہم بھی تو
موسم اس کے لا نہیں پائے ہم بھی تو
ڈوبتے کیسے برف جمی تھی دریا میں
سانسوں سے پگھلا نہیں پائے ہم بھی تو
جس کی تہمت رکھی اپنے بزرگوں پر
وہ دیوار گرا نہیں پائے ہم بھی تو
لڑکے ہم سے پوچھ رہے تھے کون ہیں آپ
برسوں گھر تک جا نہیں پائے ہم بھی تو
کس منہ سے ہم اس کو سمجھاتے افسرؔ
دل کا بوجھ اٹھا نہیں پائے ہم بھی تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.