ساتویں نمبر کی صورت وہ بھی پر اسرار تھا
ساتویں نمبر کی صورت وہ بھی پر اسرار تھا
میں صفر کی طرح سب کچھ تھا مگر بیکار تھا
ہر نفس اب تک مرے دل کی عجب حالت رہی
موت سے ڈرتا بھی تھا جینے سے بھی بیزار تھا
اک شناسا نا شناسائی تھی میرے ہر طرف
میرا گھر میرے لیے تو گھر نہ تھا بازار تھا
میری بربادی کا ضامن دوسرا کوئی نہیں
میں کہ اپنے واہموں کا آپ ذمے دار تھا
جسم ہی کیا روح تک زخموں سے چھلنی ہو گئی
سانس کا رشتہ نہ تھا چلتی ہوئی تلوار تھا
اب بھلا حاصل بھی کیا ہوگا بجز شرمندگی
کیا کہوں شادابؔ کس سے برسر پیکار تھا
- کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 100)
- Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
- مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
- اشاعت : 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.