سایۂ زلف سیہ فام کہاں تک پہنچے
سایۂ زلف سیہ فام کہاں تک پہنچے
جانے یہ سلسلۂ شام کہاں تک پہنچے
دور افق پار سہی پا تو لیا ہے تجھ کو
دیکھ ہم لے کے ترا نام کہاں تک پہنچے
یہ سسکتی ہوئی راتیں یہ بلکتے منظر
ہم بھی اے سایۂ گلفام کہاں تک پہنچے
نہ کہیں سایۂ گل ہے نہ کہیں ذکر حبیب
اور اب گردش ایام کہاں تک پہنچے
ہم تو رسوا تھے مگر ان کی نظر بھی نہ بچی
ہم پہ آئے ہوئے الزام کہاں تک پہنچے
مطمئن گرمیٔ احساس جفا سے بھی نہیں
دل کو پہنچے بھی تو آرام کہاں تک پہنچے
ان کی آنکھوں کو دیئے تھے جو مری آنکھوں نے
کس سے پوچھوں کہ وہ پیغام کہاں تک پہنچے
- کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 236)
- Author : Qateel Shifai
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.