Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سایہ تھا میرا اور مرے شیدائیوں میں تھا

راشد آذر

سایہ تھا میرا اور مرے شیدائیوں میں تھا

راشد آذر

MORE BYراشد آذر

    سایہ تھا میرا اور مرے شیدائیوں میں تھا

    اک انجمن سا وہ مری تنہائیوں میں تھا

    چھنتی تھی شب کو چاندنی بادل کی اوٹ سے

    پیکر کا اس کے عکس سا پرچھائیوں میں تھا

    کوئل کی کوک بھی نہ جواب اس کا ہو سکی

    لہرا ترے گلے کا جو شہنائیوں میں تھا

    جس دم مری عمارت دل شعلہ پوش تھی

    میں نے سنا کہ وہ بھی تماشائیوں میں تھا

    اٹھا اسی سے زیست کے احساس کا خمیر

    جو درد دل کے زخم کی پہنائیوں میں تھا

    جب شہر میں فساد ہوا تو امیر شہر

    دیکھا گیا کہ آپ ہی بلوائیوں میں تھا

    بے حد حسین تھا مگر آزرؔ مجھے تو بس

    یاد اس قدر رہا کہ وہ ہرجائیوں میں تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Qarz-e-jan (Pg. 20)
    • Author : Rashid Azar
    • مطبع : Rashid Azar (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے