Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساز کے موجوں پہ نغموں کی سواری میں تھی

صوفیہ انجم تاج

ساز کے موجوں پہ نغموں کی سواری میں تھی

صوفیہ انجم تاج

MORE BYصوفیہ انجم تاج

    ساز کے موجوں پہ نغموں کی سواری میں تھی

    بھیروی بن کے لب صبح پہ جاری میں تھی

    میں جو روتی تھی مرا چہرہ نکھر جاتا تھا

    آنسوؤں کے لیے پھولوں کی کیاری میں تھی

    گیت بن جاتی کبھی اور کبھی آنسو بنتی

    کبھی ہونٹوں سے کبھی آنکھوں سے جاری میں تھی

    جان دینا تو بڑی چیز ہے دل بھی نہ دیا

    تو تو کہتا تھا تجھے جان سے پیاری میں تھی

    میں ہری شاخ تھی گرچہ کبھی پھولی نہ پھلی

    تم سے بھی ٹوٹ گئی گرچہ تمہاری میں تھی

    تو نے کچھ قدر نہ کی یہ بڑا نقصان ہوا

    تیرے گلشن کے لیے فصل بہاری میں تھی

    مجھ سے دیکھا نہ گیا تیرا پریشاں ہونا

    عشق کی بازی سمجھ بوجھ کے ہاری میں تھی

    یہ جو انجمؔ کی ہے بربادی کا قصہ مشہور

    ہائے وہ شامت اعمال کی ماری میں تھی

    RECITATIONS

    صوفیہ انجم تاج

    صوفیہ انجم تاج,

    صوفیہ انجم تاج

    ساز کے موجوں پہ نغموں کی سواری میں تھی صوفیہ انجم تاج

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے