Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سازش میں میرے قتل کی وہ مبتلا تو ہے

سعادت عابدی

سازش میں میرے قتل کی وہ مبتلا تو ہے

سعادت عابدی

MORE BYسعادت عابدی

    سازش میں میرے قتل کی وہ مبتلا تو ہے

    مجھ کو خوشی یہ ہے وہ مجھے سوچتا تو ہے

    اچھا نہیں برا ہی سہی مانتا تو ہے

    اس کے تخیلات میں میری جگہ تو ہے

    اقبال مال عیش حکومت نہیں رہی

    لیکن ہمارے پاس ہماری انا تو ہے

    قصوں کہانیوں میں کتابوں میں ہی سہی

    اب بھی ہماری دنیا میں باقی وفا تو ہے

    آنکھوں کو ہی شعور سماعت نہیں رہا

    ورنہ ہر ایک چہرہ یہاں بولتا تو ہے

    دو چار جس سے ہوتا ہے شاعر چھپائے لاکھ

    وہ کرب شاعری سے کہیں جھانکتا تو ہے

    چاہی تھی جتنی داد نہیں دی تو کیا ہوا

    لیکن سعادتؔ آپ نے مجھ کو سنا تو ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے