Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سازشیں تھیں بپھر گیا پانی

ستپال خیال

سازشیں تھیں بپھر گیا پانی

ستپال خیال

MORE BYستپال خیال

    سازشیں تھیں بپھر گیا پانی

    میں جو ڈوبا اتر گیا پانی

    نرم لہجے سے کاٹیے پتھر

    یہ سکھا کے ہنر گیا پانی

    پانیوں کو بھی کاٹ دے یہ کٹار

    اس سیاست سے ڈر گیا پانی

    ایک سہمی ہوئی سی مچھلی ہے

    کیسے پانی سے ڈر گیا پانی

    ماریے ہاتھ پیر جان بچے

    اب تو سر سے گزر گیا پانی

    دفن ساگر میں ہو گیا دریا

    یوں تو اپنے ہی گھر گیا پانی

    جل رہے گھر کی بات آئی تو

    پھر زباں سے مکر گیا پانی

    دوب کی نوک پہ ہے موتی سا

    یوں پلک پہ ٹھہر گیا پانی

    کشتیاں جب دعائیں کرنے لگیں

    رفتہ رفتہ اتر گیا پانی

    کتنے پربت ڈبو کے آیا تھا

    ایک تنکے سے ڈر گیا پانی

    پھر وہ مڑ کر کبھی نہیں آیا

    جو پلوں سے گزر گیا پانی

    یوں تو چھلکا ہے تیری آنکھوں سے

    میری آنکھوں میں بھر گیا پانی

    میں تیرے ہی بدن کا حصہ ہوں

    آگ سے بول کر گیا پانی

    ایک بدلی برس پڑی جو خیالؔ

    دیکھ پھر در بہ در گیا پانی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے