سب اپنے اپنے خداؤں میں جا کے بیٹھ گئے
سب اپنے اپنے خداؤں میں جا کے بیٹھ گئے
سو ہم بھی خوف کی چادر بچھا کے بیٹھ گئے
مجھے اس آگ کی تفصیل میں نہیں جانا
جنہیں بنانی تھیں خبریں بنا کے بیٹھ گئے
کبوتروں میں یہ دہشت کہاں سے در آئی
کہ مسجدوں سے بھی کچھ دور جا کے بیٹھ گئے
ہمارا قہر ہماری ہی جان پر ٹوٹا
تمام خاک بدن کی اڑا کے بیٹھ گئے
کل آفتاب کو اس طرح ڈوبتے دیکھا
ہم اپنے جلتے دیوں کو بجھا کے بیٹھ گئے
یہاں بھی جھانکتی رہتی تھیں شک بھری نظریں
سو ہم بھی روح پہ قشقہ لگا کے بیٹھ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.