سب چہروں پر ایک ہی رنگ اور سب آنکھوں میں ایک ہی خواب
سب چہروں پر ایک ہی رنگ اور سب آنکھوں میں ایک ہی خواب
پھر بھی جانے بستی بستی مقتل کیوں ہے شہر گلاب
وحشت بام و در کہتی ہے اور بلائیں آئیں گی
اب جو بلائیں آئیں تو لوگو رن ہوگا بے حد و حساب
جب بھی کبھی شب خون پڑا تو اہل چمن خاموش رہے
موسم گل میں جس کو دیکھو ''میری شاخیں'' ''میرے گلاب''
ہم سے کوئی پوچھے تو بتائیں کیا کچھ ہم پر بیت گئی
کہاں کہاں گہنائے سورج کہاں کہاں ڈوبے مہتاب
آؤ شمعیں سب گل کر دو کہہ دو جانے والے جائیں
اب ہر دن پیکار کا دن ہے اب ہر دن ہے روز حساب
پیاس کی باتیں کہتے سنتے کتنے موسم آئے گئے
کوئی سبیل کوہ کنی بھی کب تک ذکر قحط آب
ہم بے در بے گھر لوگوں کی ایک دعا بس ایک دعا
مالک شہر گلاب سلامت ہم پر جو بھی آئے عذاب
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 333)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.