سب ہے حاصل مگر خوشی تو نہیں
سب ہے حاصل مگر خوشی تو نہیں
سانس لینا ہی زندگی تو نہیں
لوگ پتھر اٹھا رہے ہیں کیوں
دل کی بستی ابھی بسی تو نہیں
اس میں ہوتا ہے خون دل اکثر
زیست کرنا کوئی ہنسی تو نہیں
پتھروں پہ کھلیں گے لالہ و گل
لوگ کہتے ہیں دل لگی تو نہیں
میں نے سب کو دیا ہے آئینہ
آپ سے کوئی دشمنی تو نہیں
جس سے پتھر کا دل نہ ہو دو نیم
وہ نظر رشک آگہی تو نہیں
گرمیٔ دل نہ جس میں ہو احمدؔ
ہے وہ کچھ اور شاعری تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.