سب ہے زیر بحث جو ظاہر ہے یا پوشیدہ ہے
سب ہے زیر بحث جو ظاہر ہے یا پوشیدہ ہے
اور نظر سے اپنی پردہ آنکھ کا بوسیدہ ہے
جب ملے طومار آگاہی سے فرصت دیکھنا
کن تہوں میں رمز عقل نارسا پوشیدہ ہے
کون سا آنسو ہو مقبول بنا گوش قبول
کس صدف کو کیا خبر ہے اس میں کیا پوشیدہ ہے
بے اماں اس درجہ وحشت خیز ہے سعئ جنوں
یک جہاں صحرا ہمارے زیر پا پوشیدہ ہے
ہم مسافر ایسی منزل کے ہوئے جس کے لئے
راستہ ظاہر ہے لیکن فاصلہ پوشیدہ ہے
صرصر ہستی میں زندہ ہے ابھی تک ایک لو
شعلۂ دل زیر دامان ہوا پوشیدہ ہے
ایک آندھی خاک تک میری اڑا کر لے گئی
میں کہاں ہوں صاحبو یہ ماجرا پوشیدہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.