Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب ہیں مصروف کسی کو یہاں فرصت نہیں ہے

شاہد کمال

سب ہیں مصروف کسی کو یہاں فرصت نہیں ہے

شاہد کمال

MORE BYشاہد کمال

    سب ہیں مصروف کسی کو یہاں فرصت نہیں ہے

    سب ضرورت ہے مگر کار ضرورت نہیں ہے

    تجھ سے دشنام طرازوں کی حمایت کے لئے

    اب مرے پاس کوئی حرف سہولت نہیں ہے

    روز اک حشر بپا کرتے تھے جس کی خاطر

    ہم یہ سنتے ہیں کہ وہ فتنۂ قامت نہیں ہے

    عکس رم سازیٔ وحشت سے اسے ہے نسبت

    اب تو آئینوں کو پہلی سی وہ حیرت نہیں ہے

    کس لئے ترک تعلق پہ ندامت ہے تجھے

    اے مری جان مجھے کوئی شکایت نہیں ہے

    رقص آشوب عجب دیکھا ہے گلیوں میں تری

    اے مرے شہر یہاں کوئی سلامت نہیں ہے

    حکم ہے خانۂ وحشت کے مکینوں سے کہو

    اب یہاں سانس بھی لینے کی اجازت نہیں ہے

    خوں بہا مانگنے والوں کو ندامت ہے بہت

    میرے قاتل کو مگر کوئی ندامت نہیں ہے

    رمز و اسرار سے خالی نہیں ہوتے مرے شعر

    یہ الگ بات کہ شاہدؔ کو وہ شہرت نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے