سب ہوت نہ ہوت سے نتھری ہوئی آسان غزل ہوں چھا کے سنو
سب ہوت نہ ہوت سے نتھری ہوئی آسان غزل ہوں چھا کے سنو
کبھی گزرو نور سرا سے میری کبھی مجھ کو مجھ سے چرا کے سنو
مرا دل بھی کوئی پنگھٹ ہے جہاں پریاں پانی بھرتی ہیں
کوئی پیڑا نہیں کوئی شور نہیں سب پانی مرا گہرا کے سنو
دن رات زمین کی گردش پر سر تال بٹھاتے رہتے ہو
کبھی خود کو بھی حیران کرو کبھی دل کی بات سنا کے سنو
جو گردن میں اک خم سا ہے یہ کب سے ہوا معلوم نہیں
یہ شان نشان تو ملتا ہے جب سینے کی پتھرا کے سنو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.