Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب جیت کر بھی مات سے آگے نہیں گیا

فوزیہ شیخ

سب جیت کر بھی مات سے آگے نہیں گیا

فوزیہ شیخ

MORE BYفوزیہ شیخ

    سب جیت کر بھی مات سے آگے نہیں گیا

    وہ شخص میری ذات سے آگے نہیں گیا

    نا ممکنات سے ہی تھا آغاز زندگی

    بزدل تو ممکنات سے آگے نہیں گیا

    ٹھہرا ہے وقت آج بھی بچھڑے تھے ہم جہاں

    اک پل بھی غم کی رات سے آگے نہیں گیا

    عمروں کا انتظار وہ جھولی میں ڈال کر

    دو چار پل کے ساتھ سے آگے نہیں گیا

    غم ہجر کا ہے یا اسے شوق وصال ہے

    انساں غم حیات سے آگے نہیں گیا

    جتنے لگے ہیں زخم مرے دوستوں کے ہیں

    دشمن تو صرف گھات سے آگے نہیں گیا

    مٹی کے ہاتھ عشق کی مٹی پلید ہے

    تو بھی ہوس کی بات سے آگے نہیں گیا

    ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کے جانا تھا چاند پر

    افسوس چاند رات سے آگے نہیں گیا

    میں دور سے ہی دیکھ کے خوش ہو گئی اسے

    اور وہ بھی خواہشات سے آگے نہیں گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے