سب کا چہرہ پس دیوار انا رہتا ہے
سب کا چہرہ پس دیوار انا رہتا ہے
آئنے سے یہاں ہر شخص خفا رہتا ہے
پھر بھی ہم لوگ وہاں جیتے ہیں جینے کی طرح
موسم قہر جہاں ٹھہرا ہوا رہتا ہے
اس کے آنے کی اب امید نہیں ہے روشن
پھر بھی دروازۂ دل ہے کہ کھلا رہتا ہے
رنگ تعبیر چمکتا ہی نہیں آنکھوں میں
رات بھر خواب کا بازار سجا رہتا ہے
بس اسی عکس سے خائف ہے ہر اک شخص یہاں
آئنہ خانے میں جو چہرہ نما رہتا ہے
خانۂ دل پہ حکومت ہے اسی کی اخترؔ
یہ الگ بات کہ وہ مجھ سے خفا رہتا ہے
- کتاب : Ghazalistan (Pg. 41)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.