سب کہتے ہیں ایسا ہوتا آیا ہے
سب کہتے ہیں ایسا ہوتا آیا ہے
یار کہانی میں رانجھا بھی مرتا ہے
ہیر کہاں بچنے والی ہی تھی پہلے
درد بھرا اتہاس ہمارا کہتا ہے
اس پتھر کو آخر کیسے بتلاؤں
اک دریا میری آنکھوں میں رہتا ہے
دل کے ارماں ٹکڑوں میں بنٹ جاتے ہیں
تب جا کر آنسو کا رستا بنتا ہے
دنیا کہتی زندہ رہتے موت جسے
ہم بھی دیکھیں اس میں کیا کیا دکھتا ہے
چاہت راحت دھوکا ماتم بے چینی
میرے حصہ میں آخر کیا ملتا ہے
حسن بھلا کیا چیز محبت کے آگے
دن بدلے تو یہ بھی روز بدلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.