سب کے دکھ میں شامل ہو کر سب کا ہونا پڑتا ہے
سب کے دکھ میں شامل ہو کر سب کا ہونا پڑتا ہے
اپنی ہستی کو پانے میں خود کو کھونا پڑتا ہے
الجھن کے سنگ بیٹھے بیٹھے پہروں رونا پڑتا ہے
اس کی چاہت دل میں رکھ کے اس کا ہونا پڑتا ہے
ساحل پر ہی بیٹھے بیٹھے سوچو چاہے جو لیکن
ساگر سے ملنے کی خاطر دریا ہونا پڑتا ہے
شہرت کی بہکی راہوں سے تم بھی گھر آ جاؤ گے
دن ڈھلتے ہی سورج کو بھی جا کر سونا پڑتا ہے
ہم پھولوں سے چہرے والے مرہم جیسی طبیعت ہے
زخموں کی خاطر تو بھائی نشتر ہونا پڑتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.