Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب کے غموں میں تھوڑی تھوڑی میں نے حصہ داری کی

نسیم نکہت

سب کے غموں میں تھوڑی تھوڑی میں نے حصہ داری کی

نسیم نکہت

MORE BYنسیم نکہت

    سب کے غموں میں تھوڑی تھوڑی میں نے حصہ داری کی

    خوشیوں کی امید نہ رکھی درد سے رشتہ داری کی

    دنیا والوں کی عادت ہے یہ تو دکھاوا کرتے ہیں

    میں نے سب کو اپنا سمجھا دنیا نے مکاری کی

    سب مصروف تھے کوئی نہ آیا حال مرا سننے کے لئے

    شہر میں یوں تو پھیل گئی تھی خبر مری بیماری کی

    ظالم رات بہت بھاری تھی آنکھوں پر کیا کیا گزری

    صبح کی آہٹ سن کر شب نے چلنے کی تیاری کی

    آندھی نے وہ ظلم ہے ڈھایا شاخ جو ٹوٹی بکھرے پھول

    ٹوٹے پتے دیکھ خزاں نے اپنی رائے شماری کی

    اس کے بچے اس کی خدمت میں دن رات لگے ہیں آج

    جس نے بزرگوں کی خدمت کی جس نے تابع داری کی

    تاریکی میں ڈوب گیا تھا چاند کا روشن چہرہ جب

    ساری رات چراغوں نے گھٹ گھٹ کر آہ و زاری کی

    اپنے سوالوں سے گھبرا کر سب خود ہی رو دیتے تھے

    چاہنے والوں نے آنکھوں میں شب بھر شب بے داری کی

    اس ظالم نے حال نہ پوچھا جس سے تھی امید بہت

    سب نے یوں تو رسم نبھائی سب نے دنیا داری کی

    یہ شاید اپنی قسمت ہے اس سے شکایت کیا کرنا

    جس کو ہم نے دل سے چاہا اس نے دل آزاری کی

    مأخذ :
    • کتاب : مرا انتظار کرنا (Pg. 34)
    • Author : ڈاکٹر نسیم نکہت
    • مطبع : بالمقابل ٹوریہ گنج اسپتال تلسی داس مارگ۔4 (2010)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے