سب کے گھر میں یہ چراغاں نہیں دیکھا جاتا
سب کے گھر میں یہ چراغاں نہیں دیکھا جاتا
جز ترے کوئی بھی شاداں نہیں دیکھا جاتا
کیا کہیں یہ غم دوراں نہیں دیکھا جاتا
ہجر کا چاند فروزاں نہیں دیکھا جاتا
ہم ہیں مجنوں کے پرستار میاں ہم سے تو
سونا سونا یہ بیاباں نہیں دیکھا جاتا
ہم وفاؤں کا تقاضہ نہیں کرتے اس سے
ہم سے وہ شخص پشیماں نہیں دیکھا جاتا
میں تو صابر ہوں کبھی اف نہیں کرتا لیکن
یار ہم راہ رقیباں نہیں دیکھا جاتا
دل میں رونق تو رہے تو نہ سہی اور سہی
اب تو خالی یہ خمستاں نہیں دیکھا جاتا
آ ترے حق میں دعا کر دوں اے دشمن میرے
مجھ سے اب تو بھی پریشاں نہیں دیکھا جاتا
شہر والے تو یہ کہہ کہہ کے ترس کھاتے ہیں
ایسا برباد سخنداں نہیں دیکھا جاتا
اتنا تاریک ہے یہ دور ہمارا حمزہؔ
اب کوئی صاحب عرفاں نہیں دیکھا جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.