Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب کے ہاتھوں میں آج پتھر ہے

یاس چاندپوری

سب کے ہاتھوں میں آج پتھر ہے

یاس چاندپوری

MORE BYیاس چاندپوری

    سب کے ہاتھوں میں آج پتھر ہے

    اور نشانے پہ بس مرا سر ہے

    کاش آکر ذرا کوئی دیکھے

    قابل دید کتنا منظر ہے

    ایسی خوبی ہے جانے کیا اس میں

    دیکھ لے جس کو وہ مسحر ہے

    بت شکن نام جس کا ہے مشہور

    اک پیمبر ہے ابن آذر ہے

    اب تو جائے اماں کہیں بھی نہیں

    آفتوں کا پہاڑ سر پر ہے

    جل گئے دھوپ کی تمازت سے

    سائباں ہے نہ کوئی چھپر ہے

    جسم عریاں ہے بال بکھرے ہوئے

    گھر سے باہر یہ کس کی دختر ہے

    شوق سے سنگسار ہو جاؤں

    جرم کوئی اگر مرے سر ہے

    ہو سکے تو ذرا سمٹ جاؤ

    پاؤں پھیلاؤ جتنی چادر ہے

    کیوں جھکاؤں میں سر کہیں جا کر

    مرے سر کے لیے ترا در ہے

    جا کے مسجد میں دیکھ لے اے یاسؔ

    ادنیٰ اعلیٰ وہاں برابر ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے