سب کی آواز میں آواز ملا رکھی ہے
سب کی آواز میں آواز ملا رکھی ہے
اپنی پہچان مگر سب سے جدا رکھی ہے
جانے کس راہ سے آ جائے وہ آنے والا
میں نے ہر سمت سے دیوار گرا رکھی ہے
ایسا ہوتا ہے کہ پتھر بھی پگھل جاتا ہے
تو نے سینے میں مگر چیز یہ کیا رکھی ہے
زخم خوردہ سہی افسردہ سہی اپنی جبیں
جیسی بھی ہے تیری دہلیز پہ لا رکھی ہے
اس نے مجھ سے بھی تری ساری کہانی کہہ دی
جس نے تجھ کو مری ہر بات سنا رکھی ہے
میرے سینے میں منورؔ ہے اسی شوخ کا غم
جس کے سینے میں مرے غم کی دوا رکھی ہے
- کتاب : Gazal ai Gazal (Kulliyat-e-Gazal) (Pg. 74)
- Author : Dr. Munawar Hashmi
- مطبع : Duniya-e-Urdu Publications, Islam abad
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.