سب کی نظروں میں خار ہیں ہم لوگ
سب کی نظروں میں خار ہیں ہم لوگ
اپنی ہستی پہ بار ہیں ہم لوگ
غم کی دولت کا کیا ٹھکانہ ہے
اب بھی سرمایہ دار ہیں ہم لوگ
اپنے رونے پہ آپ ہنستے ہیں
کیسے با اختیار ہیں ہم لوگ
اب تو منزل نہ کوئی نقش قدم
کارواں کا غبار ہیں ہم لوگ
ہم سے پوچھو کہ عزم کیا شے ہے
موت سے ہم کنار ہیں ہم لوگ
غم کے مارے ضرور ہیں احمدؔ
پھر بھی غم کا وقار ہیں ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.