Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب کو ہے منظور اس رخسار گل گوں کی طرف

میر حسن

سب کو ہے منظور اس رخسار گل گوں کی طرف

میر حسن

MORE BYمیر حسن

    سب کو ہے منظور اس رخسار گل گوں کی طرف

    دیکھتا ہے کون میری چشم پر خوں کی طرف

    ساتھ ناقہ کے خدا جانے کدھر رم کر گئی

    گرد محمل بھی نہ پہنچی آہ مجنوں کی طرف

    جان و دل میں بے طرح بگڑی ہے تیرے عشق میں

    کیجیے دل کی طرف یا جان محزوں کی طرف

    زلف و رخ ہے روز و شب کیا دیکھتے رہتے ہو تم

    منصفی سے ٹک تو دیکھو اپنے مفتوں کی طرف

    خضر تک کیجو مدد تو بھی کہ تا بھولے نہ راہ

    ناقۂ لیلیٰ چلا ہے آج مجنوں کی طرف

    گرچہ ہیں تیری ہی گردش سے نگہ کی ہم خراب

    پر اشارہ اس کا کر دیتے ہیں گردوں کی طرف

    کیونکہ آوے چین تیرے وحشیوں کو بعد مرگ

    خاک ہو کر جب تلک جاویں نہ ہاموں کی طرف

    نام میں بھی ہے عیاں عاشق کی آشفتہ سری

    دیکھتے تو ہو گے اکثر بید مجنوں کی طرف

    بسکہ اس کی زلف کے آشفتہ ہیں ہم اے حسنؔ

    شعر میں بھی دھیان ہے پیچیدہ مضموں کی طرف

    مأخذ :
    • Deewan-e-Meer Hasan

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے