سب کو حیراں کر جاؤں گا
وقت سے پہلے مر جاؤں گا
پنچھی فلک کو نکل گئے ہیں
اور میں پھر دفتر جاؤں گا
دریاؤں کا دعویٰ کب ہے
دو آنکھیں تو بھر جاؤں گا
اگلی بار میں اس سے ملنے
خود کو بھی لے کر جاؤں گا
خوب ہنسوں گا اوپر اوپر
اندر اندر ڈر جاؤں گا
اک دن چھٹی مل جائے گی
اک دن میں بھی گھر جاؤں گا
آپ کو زحمت کچھ نئیں ہوگی
میں چپ چاپ بکھر جاؤں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.