Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب کو خود سے بچا رہا ہوں میں

اوم بھتکر مغلوب

سب کو خود سے بچا رہا ہوں میں

اوم بھتکر مغلوب

سب کو خود سے بچا رہا ہوں میں

اپنا نقشہ مٹا رہا ہوں میں

دل کا تیرے ہوا میں جان جاں

پرزہ پرزہ اڑا رہا ہوں میں

یا سجاتا ہوں تیری ڈولی یا

اپنی میت سجا رہا ہوں میں

تاکہ پھر شعر کا دھماکہ ہو

روز بارود کھا رہا ہوں میں

دل کے میں نے بڑھائے دام بہت

جان سستی بنا رہا ہوں میں

ڈھونگ ہے یہ مری نئی الفت

اب بھی وعدہ نبھا رہا ہوں میں

بات منحوس اک سنانے کو

پہلے اچھی سنا رہا ہوں میں

عید دیوالی ہو کہ بیساکھی

جشن اردو منا رہا ہوں میں

تنگ آیا ہٹا کے کانٹوں کو

اب تو رستا ہٹا رہا ہوں میں

اب تو دیتے نہیں غلامی بھی

دور تھا اک خدا رہا ہوں میں

آگ لگنے کی چاہ سے ہی تو

شمع گھر میں جلا رہا ہوں میں

اب ترا زہر پھیلے باہر بھی

اب تو مغلوبؔ جا رہا ہوں میں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے