سب کچھ نہ کہیں سوگ منانے میں چلا جائے
سب کچھ نہ کہیں سوگ منانے میں چلا جائے
جی میں ہے کسی اور زمانے میں چلا جائے
میں جس کے طلسمات سے باہر نکل آیا
اک روز اسی آئنہ خانے میں چلا جائے
جو میرے لیے آج صداقت کی طرح ہے
وہ خواب نہ گم ہو کے فسانے میں چلا جائے
سہما ہوا آنسو کہ سسکتا ہے پلک پر
اب ٹوٹ کے دامن کے خزانے میں چلا جائے
اک عمر کے بعد آیا ہے جینے کا سلیقہ
دکھ ہوگا اگر جان بچانے میں چلا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.