سب کچھ سپرد دشت بلا کر دیا گیا
سب کچھ سپرد دشت بلا کر دیا گیا
اے ساکنان شہر یہ کیا کر دیا گیا
جوش جنوں کو حرف صدا کر دیا گیا
ہم پہ جو قرض تھا وہ ادا کر دیا گیا
پھر یوں ہوا کہ ہم نے دل و جاں لٹا دئے
وعدہ کسی سے تھا سو وفا کر دیا گیا
اس مرگ ناگہاں پہ پرندے ہیں سوگوار
منظر سے کیوں شجر کو جدا کر دیا گیا
جب دشت بے کنار میں خیمے لگا لئے
پھر آندھیوں کو میری سزا کر دیا گیا
جب ہم نے سانس سانس کا تاوان دے دیا
ہم پر در حیات بھی وا کر دیا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.