Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب پگھل جائے تماشہ وہ ادھر کب ہوگا

قمر اقبال

سب پگھل جائے تماشہ وہ ادھر کب ہوگا

قمر اقبال

MORE BYقمر اقبال

    سب پگھل جائے تماشہ وہ ادھر کب ہوگا

    موم کے شہر سے سورج کا گزر کب ہوگا

    خواب کاغذ کے سفینے ہیں بچائیں کیسے

    ختم اس آگ کے دریا کا سفر کب ہوگا

    جس کا نقشہ ہے مرے ذہن میں اک مدت سے

    گھر وہ تعمیر سے پہلے ہی کھنڈر کب ہوگا

    میرے کھوئے ہوئے محور پہ جو پہنچائے مجھے

    اب لہو میں مرے پیدا وہ بھنور کب ہوگا

    سبز رکھا ہے جسے میں نے لہو دے کے قمرؔ

    مہرباں دھوپ میں آخر وہ شجر کب ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے