Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب قرینے اسی دل دار کے رکھ دیتے ہیں

احمد فراز

سب قرینے اسی دل دار کے رکھ دیتے ہیں

احمد فراز

MORE BYاحمد فراز

    سب قرینے اسی دل دار کے رکھ دیتے ہیں

    ہم غزل میں بھی ہنر یار کے رکھ دیتے ہیں

    شاید آ جائیں کبھی چشم خریدار میں ہم

    جان و دل بیچ میں بازار کے رکھ دیتے ہیں

    تاکہ طعنہ نہ ملے ہم کو تنک ظرفی کا

    ہم قدح سامنے اغیار کے رکھ دیتے ہیں

    اب کسے رنج اسیری کہ قفس میں صیاد

    سارے منظر گل و گلزار کے رکھ دیتے ہیں

    ذکر جاناں میں یہ دنیا کو کہاں لے آئے

    لوگ کیوں مسئلے بے کار کے رکھ دیتے ہیں

    وقت وہ رنگ دکھاتا ہے کہ اہل دل بھی

    طاق نسیاں پہ سخن یار کے رکھ دیتے ہیں

    زندگی تیری امانت ہے مگر کیا کیجے

    لوگ یہ بوجھ بھی تھک ہار کے رکھ دیتے ہیں

    ہم تو چاہت میں بھی غالبؔ کے مقلد ہیں فرازؔ

    جس پہ مرتے ہیں اسے مار کے رکھ دیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے