سب رنگ ناتمام ہوں ہلکا لباس ہو
سب رنگ ناتمام ہوں ہلکا لباس ہو
شفاف پانیوں پہ کنول کا لباس ہو
اشکوں سے بن کے مرثیہ پہنا دیا گیا
اب زندگی کے تن پہ غزل کا لباس ہو
ہر ایک آدمی کو ملے خلعت بشر
ہر ایک جھونپڑی پہ محل کا لباس ہو
سن لے جو آنے والے زمانے کی آہٹیں
کیسے کہے کہ آج بھی کل کا لباس ہو
یا رب کسی صدی کے افق پر ٹھہر نہ جائے
اک ایسی صبح جس کا دھندلکا لباس ہو
اجلا رہے گا صرف محبت کے جسم پر
صدیوں کا پیرہن ہو کہ پل کا لباس ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.