سب رنگ وہی ڈھنگ وہی ناز وہی تھے
سب رنگ وہی ڈھنگ وہی ناز وہی تھے
اس بار تو موسم کے سب انداز وہی تھے
بس عجز کی خوشبو کی جگہ کبر کی بو تھی
لہجے میں ذرا فرق تھا الفاظ وہی تھے
کیا جانیے کیوں اب کے مرے دل میں نہ اترے
سر لے وہی آواز وہی ساز وہی تھے
جو ننگ خلائق تھے جو دشمن تھے وطن کے
سینوں پہ سجائے ہوئے اعزاز وہی تھے
جبریل سے آگے گئے جو نور سراپا
شہباز وہی حاصل پرواز وہی تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.