سب صحیفوں کو طاق پر رکھ دو
سب صحیفوں کو طاق پر رکھ دو
جی نہیں مانتا مگر رکھ دو
اشک جی کھول کر بہا لوں میں
ہاتھ آنکھوں پہ تم اگر رکھ دو
جس میں ماحول ہی نہ ہو گھر کا
ایک کونے میں ایسا گھر رکھ دو
تم کو رونے کی جب جگہ نہ ملے
میرے شانے پہ اپنا سر رکھ دو
سوچ اک بوجھ ہے مرے دل پر
اس کو لے کر ادھر ادھر رکھ دو
حال ہی آ کے پوچھ لو میرا
ایک مرہم سا گھاؤ پر رکھ دو
کشتیاں آئیں گی ادھر کچھ اور
میری ناؤ میں سب بھنور رکھ دو
تجربے اپنی زیست کے راحتؔ
ایک گٹھری میں باندھ کر رکھ دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.