سب سمجھتے اور ہیں حالت ہماری اور ہے
سب سمجھتے اور ہیں حالت ہماری اور ہے
اور بیماری ہے کچھ بیمار داری اور ہے
عالم ہستی میں کیا دم لے بشر اے ہمدمو
آگے اس رہ رو کو منزل اس سے بھاری اور ہے
دیکھیں کیا صورت ہو اظہار صفا میں پیش یار
آج آئیں گے کہ پھر کچھ روبکاری اور ہے
زخم ظاہر پر لگا مرہم تو اس سے فائدہ
پہلوئے دل میں نہاں اک زخم کاری اور ہے
تیری متعاقب چلی آتی ہے گلشن میں خزاں
دو ہی دن میں رنگ اے ابر بہاری اور ہے
موتیا کی گر نہیں اچھی تو جانے دو نہ لو
میں نے چمپے کی شراب اے گل اتاری اور ہے
اک غزل انداز پر ناسخؔ کے اے باقیؔ لکھو
قافیے اچھے ہیں گر مرضی تمہاری اور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.