Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب سمجھتے ہیں کہ فنکار نشے میں دھت ہے

ساجد رحیم

سب سمجھتے ہیں کہ فنکار نشے میں دھت ہے

ساجد رحیم

MORE BYساجد رحیم

    سب سمجھتے ہیں کہ فنکار نشے میں دھت ہے

    جو نبھانا ہے وہ کردار نشے میں دھت ہے

    ہم کو ہر روز دئے جاتے ہیں جیسے بھاشن

    صاف لگتا ہے کہ سردار نشے میں دھت ہے

    میں نے تھاما ہے اسے اپنے سہارے کے لئے

    لوگ سمجھے ہیں کہ دیوار نشے میں دھت ہے

    پارسائی تری رخصت کی گھڑی آ پہنچی

    چاندنی شب ہے مرا یار نشے میں دھت ہے

    دیکھنا یہ ہے کہ پل پار کرے گا کیسے

    ایک جنت کا طلب گار نشے میں دھت ہے

    عشق زادی کو میں بیچوں گا ملن کے سپنے

    باغ ہے سبز خریدار نشے میں دھت ہے

    اس کو بچپن سے فقط درد ملا ہے سب سے

    وہ جو دن رات لگاتار نشے میں دھت ہے

    پوچھتے ہیں یہ لڑھکتے ہوئے پتھر ساجدؔ

    بات پھیلی ہے کہ کہسار نشے میں دھت ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے