سب سمجھتے ہیں کہ ہم جیت کے قابل نہیں ہیں
سب سمجھتے ہیں کہ ہم جیت کے قابل نہیں ہیں
صرف اتنا ہے ابھی کھیل میں شامل نہیں ہیں
آستینوں پہ لہو ہے تو لہو ہے اپنا
اپنے قاتل ہیں کسی اور کے قاتل نہیں ہیں
کبھی تیشہ کو اٹھائے کبھی تلوار لیے
اب یہ بازو تری گردن میں حمائل نہیں ہیں
ہم برے ہیں کہ نتیجے میں ہوس کے ہیں یہاں
ہم برے ہیں کہ کسی عشق کا حاصل نہیں ہیں
اور دنیا فقط آنکھوں کے سوا کچھ بھی نہیں
ہم وہ منظر ہیں جو آنکھوں کے مقابل نہیں ہیں
جو ہیں ساحل وہ سمندر نہیں ہو سکتے تھے
جو سمندر ہیں تو یوں ہیں کہ وہ ساحل نہیں ہیں
پھر کسی موہنی صورت سے محبت ہوگی
ابھی غصے میں ہیں پر حسن سے بد دل نہیں ہیں
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 63)
- Author :امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.