سب سے جدا اور سب سے الگ میری تیری آواز
سب سے جدا اور سب سے الگ میری تیری آواز
تو پر شور سمندر میں سوکھی جلتی آواز
کوئی بھولا بھٹکا بادل کہہ بیٹھے لبیک
آخر کب تک خالی جائے مٹی کی آواز
آدھے رستے ہی میں سورج کر دیتا ہے خاک
جب بھی کبھی آکاش کو دیتی ہے دھرتی آواز
ذہنوں میں جب سناٹوں کا برپا ہو کہرام
پھر کیسے سن پائے کوئی کان پڑی آواز
دل کے منظر گاہ میں رحمانیؔ خواہش بے رنگ
گنبد سی قسمت میں جوں گونگی بہری آواز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.