سب شریک صدمہ و آزار کچھ یوں ہی سے ہیں
سب شریک صدمہ و آزار کچھ یوں ہی سے ہیں
یار کچھ یوں ہی سے ہیں غم خوار کچھ یوں ہی سے ہیں
ان کے سب افعال سب اطوار کچھ یوں ہی سے ہیں
قول کچھ یوں ہی سے ہیں اقرار کچھ یوں ہی سے ہیں
اپنے دیوانے سے مل لیجے اسی میں خیر ہے
آپ ابھی رسوا سر بازار کچھ یوں ہی سے ہیں
جس جگہ دیکھو نصیحت کے لیے موجود ہیں
حضرت ناصح خدائی خوار کچھ یوں ہی سے ہیں
دست وحشت نے گریباں کا صفایا کر دیا
جیب کے پردے میں تھوڑے تار کچھ یوں ہی سے ہیں
ان کے آنے کی خبر سن کر اڑا دی ہے خبر
ورنہ مضطرؔ واقعی بیمار کچھ یوں ہی سے ہیں
- کتاب : Khirman (Part-1) (Pg. 301)
- Author : Muztar Khairabadi
- مطبع : Javed Akhtar (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.