سب تماشے ہو چکے اب گھر چلو
سب تماشے ہو چکے اب گھر چلو
دیدہ و دل کھو چکے اب گھر چلو
کر چکے سیراب اشکوں سے زمیں
درد دانہ بو چکے اب گھر چلو
کر چکے ٹوپی میں جگنو کو اسیر
سانپ کا من کھو چکے اب گھر چلو
خواہشیں تھک ہار کے رخصت ہوئیں
بوجھ سارے ڈھو چکے اب گھر چلو
منتظر ہوگا کوئی دہلیز پر
اس سرا میں سو چکے اب گھر چلو
کاٹنے کو دوڑتا ہے راستہ
ہم سفر سب کھو چکے اب گھر چلو
اک نئی کروٹ بدل ڈالو سہیلؔ
سب ہی پہلو سو چکے اب گھر چلو
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 263)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.