سب ٹھاٹھ یہ اک بوند سے قدرت کی بنا ہے
سب ٹھاٹھ یہ اک بوند سے قدرت کی بنا ہے
یاں اور کسی کی نہ منی ہے نہ منا ہے
بالفرض اگر ہم ہوئے حوا کے شکم سے
آدم کے تئیں دیکھیے وہ کس کا جنا ہے
یاں لوگ دلھن دولھا کے قصے میں پھنسے ہیں
واں اور بنت ہے نہ بنی ہے نہ بنا ہے
حکمت کا الٹ پھیر نہیں جن کی نظر میں
وہ کہتے ہیں غافل یہ بقا ہے یہ فنا ہے
لے عرش سے تا فرش جو روشن ہے طلسمات
یہ نور سب اس نور کی چھلنی سے چھنا ہے
ہم کچے سے کچا اسے سمجھے ہیں وگرنہ
اس دیگ کے چاول میں کنی ہے نہ کنا ہے
ملنا بھی غرض کا ہے لڑائی بھی غرض کی
نہیں اور کسی سے کوئی روٹھا نہ منا ہے
حاجت نہ بر آئی تو وہیں کرنے لگے ہجو
اور ہو گیا مطلب تو وہیں وصف و ثنا ہے
یابس کہیں مرطوب کہیں گرم کہیں سرد
مصری میں کہیں زہر ہلاہل میں سنا ہے
ایک اس کی دوا سمجھی نہیں جاتی نظیرؔ آہ
کچھ زور ہی معجون کا نسخہ یہ بنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.