Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب ٹھاٹھ یہ اک بوند سے قدرت کی بنا ہے

نظیر اکبرآبادی

سب ٹھاٹھ یہ اک بوند سے قدرت کی بنا ہے

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    سب ٹھاٹھ یہ اک بوند سے قدرت کی بنا ہے

    یاں اور کسی کی نہ منی ہے نہ منا ہے

    بالفرض اگر ہم ہوئے حوا کے شکم سے

    آدم کے تئیں دیکھیے وہ کس کا جنا ہے

    یاں لوگ دلھن دولھا کے قصے میں پھنسے ہیں

    واں اور بنت ہے نہ بنی ہے نہ بنا ہے

    حکمت کا الٹ پھیر نہیں جن کی نظر میں

    وہ کہتے ہیں غافل یہ بقا ہے یہ فنا ہے

    لے عرش سے تا فرش جو روشن ہے طلسمات

    یہ نور سب اس نور کی چھلنی سے چھنا ہے

    ہم کچے سے کچا اسے سمجھے ہیں وگرنہ

    اس دیگ کے چاول میں کنی ہے نہ کنا ہے

    ملنا بھی غرض کا ہے لڑائی بھی غرض کی

    نہیں اور کسی سے کوئی روٹھا نہ منا ہے

    حاجت نہ بر آئی تو وہیں کرنے لگے ہجو

    اور ہو گیا مطلب تو وہیں وصف و ثنا ہے

    یابس کہیں مرطوب کہیں گرم کہیں سرد

    مصری میں کہیں زہر ہلاہل میں سنا ہے

    ایک اس کی دوا سمجھی نہیں جاتی نظیرؔ آہ

    کچھ زور ہی معجون کا نسخہ یہ بنا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے