Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب تھے منظور نظر ایک میں رسوا تھا فقط

جاوید جمیل

سب تھے منظور نظر ایک میں رسوا تھا فقط

جاوید جمیل

MORE BYجاوید جمیل

    سب تھے منظور نظر ایک میں رسوا تھا فقط

    تھے تماشائی سبھی میں ہی تماشا تھا فقط

    سامنے حد نظر تک مرے صحرا تھا فقط

    اور یہ نظارہ ہی جینے کا سہارا تھا فقط

    اس کی دولت کی تمنا مری دشمن نکلی

    میرے قبضے میں محبت کا خزانہ تھا فقط

    ایسا محسوس ہوا جیسے کہ تو آیا تھا

    در حقیقت ترے سائے کا بھی سایا تھا فقط

    میں یہ سمجھا تھا ہیں افلاک مری مٹھی میں

    قبر بولی کہ تو اک خاک کا پتلا تھا فقط

    رتبہ ساقی کا تھا تیرے ہی تو دم سے جاویدؔ

    ایک تو ہی تو بھری بزم میں پیاسا تھا فقط

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے