سب اکھڑ گئیں میخیں جب لگائیں تصویریں
سب اکھڑ گئیں میخیں جب لگائیں تصویریں
چیختی ہیں دیواریں کیوں سجائیں تصویریں
تیز ہو گئیں یارو اور دھڑکنیں دل کی
کپکپاتے ہونٹوں سے جب لگائیں تصویریں
آئنے کی کرچوں کو دیکھ دیکھ روتے ہیں
اک ہوا کے جھونکے نے کیا گرائیں تصویریں
تیری میری چاہت پر کتنا طنز کرتے تھے
جل گئے جہاں والے جب دکھائیں تصویریں
ناگہاں امنڈ آئے میری آنکھ میں آنسو
آج کچھ لفافوں سے ہاتھ آئیں تصویریں
جیسے کوئی دھن والا اپنا دھن چھپاتا ہو
ہم نے ساری دنیا سے یوں چھپائیں تصویریں
اے امیرؔ ہم جن کو دیکھ دیکھ جیتے تھے
نفرتوں کے شعلوں نے وہ جلائیں تصویریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.