Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب اصول زندگی بے کار ہو کے رہ گئے

نامی نادری

سب اصول زندگی بے کار ہو کے رہ گئے

نامی نادری

MORE BYنامی نادری

    سب اصول زندگی بے کار ہو کے رہ گئے

    ہم اسیر کاکل دل دار ہو کے رہ گئے

    حال دل نا قابل اظہار ہو کے رہ گیا

    ہم کسی کے نخروں سے بیزار ہو کے رہ گئے

    وہ جو ہرنوں کی طرح چوکڑیاں بھرتے تھے کبھی

    وقت کی رفتار سے لاچار ہو کے رہ گئے

    جانے والا چل بسا داغ جدائی دے گیا

    اور سب احباب شبنم بار ہو کے رہ گئے

    باعث عبرت ہے کیسے کیسے قد آور درخت

    آندھیوں میں وقت کی ہموار ہو کے رہ گئے

    جو شگوفے زینت گلزار تھے صاحب کبھی

    پھول بن کے رونق بازار ہو کے رہ گئے

    ہم سمجھتے تھے جنہیں سالار امن و آشتی

    حیف وہ بھی سرخیٔ اخبار ہو کے رہ گئے

    کیا ہمارے سائے میں آرام فرمائے کوئی

    ہم تو بس گرتی ہوئی دیوار ہو کے رہ گئے

    کیا شکایت کیجئے نامیؔ کسی بیگانے کی

    اپنے بھی تو باعث آزار ہو کے رہ گئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے