Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبا دیتی ہے گل کو یہ پیام آہستہ آہستہ

ظہیر ناشاد دربھنگوی

صبا دیتی ہے گل کو یہ پیام آہستہ آہستہ

ظہیر ناشاد دربھنگوی

MORE BYظہیر ناشاد دربھنگوی

    صبا دیتی ہے گل کو یہ پیام آہستہ آہستہ

    نکل جائے گی خوشبو وقت شام آہستہ آہستہ

    بنا کر عشق کو اپنا امام آہستہ آہستہ

    اجل سے لے رہا ہوں انتقام آہستہ آہستہ

    رلائے گی مرے اسلوب کی شائستگی اس کو

    پڑے گا جو کوئی میرا کلام آہستہ آہستہ

    ابھر کر سامنے آئے گا جب کوئی نیا چہرہ

    بھلا دے گا زمانہ میرا نام آہستہ آہستہ

    ضرورت آدمی سے اس کی غیرت چھین لیتی ہے

    گرا دیتی ہے انساں کا مقام آہستہ آہستہ

    خدا وندان دنیا کو بھلا یہ کون سمجھائے

    لیا کرتی ہے قدرت انتقام آہستہ آہستہ

    خطائیں جس قدر سرزد ہوئیں مجھ سے محبت میں

    ہوئی جاتی ہیں وہ مشہور عام آہستہ آہستہ

    اسی امید پہ جھیلی ہیں فن کی سختیاں میں نے

    ہنر مندوں میں ہوگا میرا نام آہستہ آہستہ

    ابھی ناشادؔ ہم مشق ستم تنہا ہیں مقتل میں

    ہمارے بعد ہوگا قتل عام آہستہ آہستہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے