صبا گلوں کی ہر اک پنکھڑی سنوارتی ہے
صبا گلوں کی ہر اک پنکھڑی سنوارتی ہے
عجیب ڈھنگ سے یہ آرتی اتارتی ہے
افق پہ پھر ابھر آئے ہیں تیرگی کے نشیب
امید جیتی ہوئی دل کی بازی ہارتی ہے
لہک کے گزری ہے کچھ یوں مراد کی خوشبو
کہ روح پھر دل حساس کو پکارتی ہے
خموش شہر کی سنسان سرد راتوں میں
تمہاری یاد مرے ساتھ شب گزارتی ہے
چراغ حسرت و ارماں جلاؤ گے کیسے
ہوائے دہر تو رہ رہ کے پھونک مارتی ہے
سجائے ہیں بڑی مشکل سے رندؔ پلکوں پر
جنہیں تم اشک سمجھتے ہو دل کی آرتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.