Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ثبات دل تھا مگر بیقرار ہو گیا تھا

پلو مشرا

ثبات دل تھا مگر بیقرار ہو گیا تھا

پلو مشرا

MORE BYپلو مشرا

    ثبات دل تھا مگر بیقرار ہو گیا تھا

    وہ نور میری حرارت سے نار ہو گیا تھا

    ثبات دل تھا مگر بیقرار ہو گیا تھا

    وہ نور میری حرارت سے نار ہو گیا تھا

    ہوا چلی ہی نہیں اے محاذ راہ گزر

    وگرنہ خاک کا پتلا غبار ہو گیا تھا

    جب اس کی دھوپ نے دیکھی ہماری سوریہ مکھی

    ہمارا نام گلوں میں شمار ہو گیا تھا

    کہاں خبر تھی کہ یہ مرحلہ بھی مشکل ہے

    کہ میں تو پہلی ہی کوشش میں پار ہو گیا تھا

    پتا چلا کہ کوئی دل تھا دل کے اندر بھی

    کسی کا غم میں مرے انتشار ہو گیا تھا

    خنک سے قتل ہوئی اک سدا تیر کشی

    بس اتنی بات تھی میرا شکار ہو گیا تھا

    ہزار حیف کہ مبہم ہوئی مری دنیا

    ہزار شکر کہ تو آشکار ہو گیا تھا

    ہزار حیف کہ پژمردہ ہو گئیں آنکھیں

    ہزار شکر ترا انتظار ہو گیا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے