سبب بنائے کبھی بے سبب بچھڑ جائے
اسے یہ حق ہے کہ ڈھائے غضب بچھڑ جائے
بچھڑنا دو دلوں کا یوں ہی ہوتا ہے جیسے
کسی زبان سے شعر و ادب بچھڑ جائے
ابھی ہیں ساتھ تو دیں ساتھ ہونے کا احساس
کسے خبر ہے کہاں کون کب بچھڑ جائے
یہ خود ہی سوچئے منزل کے معنی کیا ہوں گے
جو راستے میں ہی دل سے طلب بچھڑ جائے
اسے کہو کہ فقط اتنا اہتمام کرے
بہانہ اچھا بنا لے تو تب بچھڑ جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.