سبب بنے جو مری خوشی کا تو میں اسی کا
سبب بنے جو مری خوشی کا تو میں اسی کا
یا کوئی پیکر ہو سادگی کا تو میں اسی کا
شراب و ساقی یہ جام و مینا نہیں ضروری
جو آنکھ دے لطف مے کشی کا تو میں اسی کا
نہ ہے تخیل نہ ہے تغزل مرے سخن میں
ہو فکر و فن جس میں شاعری کا تو میں اسی کا
یہاں تو سب کے ہیں ہم پیالہ و ہم نوالا
ابھی تلک جو نہیں کسی کا تو میں اسی کا
بڑا ہے قد آپ کا میں ادنیٰ معاف کیجے
ملے گا کوئی برابری کا تو میں اسی کا
انا کے گھر سے نکل کے باہر مری طرف جو
بڑھائے گا ہاتھ دوستی کا تو میں اسی کا
اداسیوں کے ہیں گھپ اندھیرے انیسؔ دل میں
دریچہ کھولے جو روشنی کا تو میں اسی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.